تازہ ترین

پابندی کے باوجود روسی طیارے کی امریکا کیلئے اڑان

اسلام آباد( سن نیوز)پابندی کے باوجود روسی طیارے کی امریکا کیلئے اڑانروسی پروازوں پر پابندی کے باوجود روس کے طیارے نے امریکا کی جانب اڑان بھری ہے۔اس حوالے سے عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ پروازوں کی مانیٹرنگ کرنے والی ویب سائٹ نے روسی طیارے کی نشاندہی کی ہے۔روس کا مذکورہ خصوصی طیارہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچے گا۔عرب میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ خصوصی روسی طیارہ واشنگٹن میں اقوامِ متحدہ میں موجود روسی سفارتی عملے کا انخلاء کرے گا۔امریکا کا روسی سفارتی عملے پر جاسوسی کا الزامیوکرینی صدر پولش سرحد کے قریب منتقلیاد رہے کہ امریکی حکومت نے اقوامِ متحدہ میں متعین 12 روسی سفارتی عملے کے ارکان پر جاسوسی کا الزام عائد کیا تھا۔امریکا نے روسی سفارتی عملے کے ان 12 ارکان کو امریکا سے نکلنے کا حکم دے رکھا ہے۔ویزا اور ماسٹر کارڈ نے روس میں آپریشن معطل کر دیاادائیگی کی کمپنیوں ویزا اور ماسٹر کارڈ نے روس میں آپریشنز معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ویزا کارڈ کمپنی کے اعلان کے مطابق روس سے جاری ہونے والے کارڈ ملک سے باہر فعال نہیں ہوں گے، جبکہ دنیا بھر میں جاری ہونے والے کارڈ روس میں فعال نہیں ہوں گے۔روس نے یوکرین پر حملہ کب کیا؟گزشتہ ماہ 24 فروری کو روس نے اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کر دیا۔مغرب میں جائیداد بنانیوالے روسیوں نے سنگین غلطی کی: اسپیکر ڈومااس دوران روس نے یوکرین کے شہر خیرسون پر قبضہ کر لیا، یہ جنگ یوکرینی دارالحکومت کیف تک پہنچ چکی ہے اور روسی فوج کیف میں داخل ہو چکی ہے۔اب تک کی جنگ میں دونوں جانب کے سیکڑوں فوجی اور یوکرینی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، جبکہ یوکرین کے 2 اہم ایٹمی پلانٹ بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔یوکرینی صدر کی نیٹو سے درخواستیوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کی جانب سے نیٹو سے یوکرینی فضائی حدود کو نو فلائی زون قرار دینے کی درخواست بھی کی گئی۔یوکرینی صدر نے نیٹو سے درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی اقدام کریں، یوکرین کو شام میں تبدیل ہونے نہ دیا جائے۔نیٹو نے یوکرین کی درخواست کیوں مسترد کی؟نیٹو نے یورپی یونین اور نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں یوکرین کی نو فلائی زون قرار دیے جانے کی درخواست مسترد کر دی۔بائیڈن کا یوکرینی صدر سے رابطہنیٹو چیف اسٹولٹن برگ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ تنازع میں مداخلت کی تو ماسکو سے براہِ راست تصادم کا خطرہ ہو گا، براہِ راست تصادم سے ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نو فلائی زون کے نفاذ کا مطلب لڑاکا طیارے یوکرینی ایئر اسپیس بھیجنا ہے اور پھر روسی طیاروں کو مار گرا کر نو فلائی زون کو نافذ کرنا ہے۔نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم نے ایسا کیا تو یہ یورپ میں مکمل جنگ پر ہی اختتام پذیر ہو گا، اس میں بہت سے ممالک شامل ہوں گے، بہت سارے انسانی مصائب جنم لیں گے۔