تازہ ترین

روس یوکرین تنازع، یوکرینی خاتونِ اول کی دلخراش انسٹا پوسٹس

اسلام آباد( سن نیوز)یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے روس کے یوکرین کے شہروں پر حملوں کے باوجود دارالحکومت کیف سے انخلاء سے انکار کیا اور اہلِ خانہ کے ساتھ وہیں رہنے کو ترجیح دی۔یوکرین کی خاتونِ اول کون ہیں؟زیلنسکی کا اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ روس نے انہیں ’ٹارگٹ نمبر ایک‘ اور ان کے خاندان کو ’ٹارگٹ نمبر ٹو‘ کے طور پر رکھا ہے۔ایسے میں 44 سالہ یوکرینی خاتون اول روس کے حملوں کے بعد سوشل میڈیا پر یوکرین کی حالتِ زار بیان کررہی ہیں اور عالمی توجہ اپنی جانب مبذول کروارہی ہیں۔یوکرین کی خاتون اول اولینا زیلنسکا نے اتوار کے روز انسٹاگرام پر کیف میں روسی فوجیوں کی جانب سے بمباری کے دوران پیدا ہونے والے بچے کی ایک تصویر شیئر کی۔اولینا زیلنسکا نے بچے کےحوالے سے لکھا کہ کیف میں بمباری کے دوران اس بچے کی پیدائش ہوئی جبکہ اس کی پیدائش ایک پُرسکون ماحول میں ہونی تھی اور اسے امن میں ہی آنکھ کھولنی چاہیے تھی، لیکن اصل بات یہ ہے کہ جنگ کے باوجود، ڈاکٹرز اور دیگر میڈیکل کا عملہ موجود ہے جو ہمارے لوگوں کی مدد کرہا ہے۔دنیا والو! دیکھو یوکرین جل رہا ہے:اولینا نے اپنے انسٹاگرام پر یوکرین کی روسی فوج کے حملوں کے بعد صورتحال کی ویڈیو شیئر کی جس میں یوکرین کے لوگوں کو زیر زمین سرنگوں میں پناہ لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔انہوں نے اس ویڈیو کے کیپشن مین کہا کہ یوکرین اس وقت ایسا ہی نظر آتا ہے، یہ دنیا کے دیکھنے کے لیے ایک ویڈیو ہے، ہم اس وقت حالتِ جنگ میں ہیں۔ پیوٹن کے حملے کی وجہ سے یوکرین کے لوگوں کو ہر رات اپنے بچوں کو تہہ خانوں میں لے جانا پڑتا ہے۔اولینا نے کہا کہ یوکرین ایک پرامن ملک ہے، ہم جنگ کے خلاف ہیں ہم نے پہلے حملہ نہیں کیا۔ لیکن ہم ہار ماننے والے نہیں ہیں۔ پوری دنیا دیکھو لو، ہم تمہارے ملکوں میں بھی امن کے لیے لڑ رہے ہیں۔