تازہ ترین

مجھے قربانی کا بکرابنایا گیا،امریکا کا طالبان کے ساتھ معاہدہ کے بعد اشرف غنی بھی پھٹ پڑے ، تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد( سن نیوز)افغانستان کے سابق صدراشرف غنی نے امریکا کے طالبان کے ساتھ معاہدے کو اپنی حکومت کے خاتمے کا بنیادی سبب اور ذمے دار قرار دیا ہے اور دعوی کیا ہے کہ خفیہ طور پرملک سے فرار ہونے کے بعد انھیں قربانی کا بکرابنایا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امریکی معاہدے کے نتیجے میں پرتشدد بغاوت ہوئی، سیاسی معاہدہ یا سیاسی عمل نہیں ہوا تھا۔انہوں نے کہاکہ میں واضح طورپربتاناچاہتا ہوں کہ میں نے ملک سے کوئی رقم نہیں لی تھی۔میرا طرزِزندگی ہر کسی کو معلوم ہے۔ میں پیسوں کا کیاکروں گا؟تاہم امریکاان الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے۔ان سے جب امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے اور افغان حکومت سے مذاکرات کے بارے میں پوچھا گیا توانھوں نے کہا کہ امریکا نے ان مذاکرات کے نتیجے میں افغانستان میں اپنی فوج کی تعداد کو کم کیا تھا لیکن اس کے نتیجے میں ہمیں امن عمل کے بجائے انخلا کا عمل ملا تھا۔ انھوں نے دعوی کیا کہ اس معاہدے نے انھیں اوران کی حکومت کومٹادیا ہے۔اشرف غنی نے افسردہ لہجے میں کہاکہ میری زندگی کا کام تباہ ہوچکا ہے۔ میری اقدار کو پامال کیا گیا تھا۔مجھے قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔