تازہ ترین

مغربی سرحد پر صورتحال ہمیشہ چیلنجنگ رہی: ڈی جی ISPR

اسلام آباد ( سن نیوز)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ مغربی سرحد پر صورتِ حال ہمیشہ چیلنجنگ رہی ہے۔یہ بات پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ 2021ء میں آپریشن کے بعد پاک افغان بارڈر پر مکمل ریاستی رٹ بحال کی گئی، پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا 94 فیصد کام مکمل ہو گیا ہے، پاک ایران سرحد پر باڑ لگانے کا کام 71 فیصد مکمل ہو گیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ امن کی باڑ ہے اور یہ ہر حال میں مکمل ہو گی، اکا دکا واقعات کو بردباری سے حل کرنا ہے، مقصد ایک ہی ہے کہ امن قائم ہو، اس سلسلے میں دونوں حکومتیں رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، بھارت نے خطے کے امن کو داؤ پر لگایا ہوا ہے، یہ اندرونی طور پر انتہا پسندی کی طرف گامزن ہے، بھارت ایل او سی پر بسنے والے بے گناہ لوگوں کو شہید کر چکا ہے۔میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایم اوز کے فروری کے رابطے کے سبب پورا سال ایل او سی پرامن رہی، بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کا مقصد انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ ہٹانا ہے۔پاک فوج کے ترجمان نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے کیرن ویلی میں ایک جھوٹا مقابلہ کیا گیا، حال ہی میں بھارتی فوج نے وادیٔ نیلم کے سامنے ایک جعلی انکاؤنٹر کیا، بھارتی فوج نے جعلی انکاؤنٹرز کا الزام پاکستان پر لگا دیا۔انہوں نے بتایا کہ بھارت پہلے بھی کئی بے گناہ لوگوں کو شہید کر چکا ہے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مستند سیاسی قیادت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں، اب ناصرف بھارت بلکہ کشمیری قیادت اور دنیا بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، کشمیر کا بدترین محاصرہ جاری ہے، بھارتی فوج دہشت گردی کے نام پر کشمیریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، بھارت جنیوا کنونشن اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ 2021ء میں شمالی وزیرستان میں اہم آپریشن کیا گیا، جس سے وہاں مکمل ریاستی رٹ بحال ہوئی، اگست 2021ء میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کا اچانک انخلاء ہوا، افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے اثرات پاکستان کی سیکیورٹی پر پڑے۔