لاہور ( سن نیوز): لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر فائرنگ کا معاملہ، مبینہ حملہ آوروں کی تصاویر منظر عام پر آگئیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے بلال یٰسین پر فائرنگ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، گزشتہ روز لیگی رہنما پر فائرنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کرلیا گیا تھا، جب کہ آج فائرنگ میں ملوث مبینہ حملہ آوروں کی تصاویر منظر عام پر آگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق پولیس نے بلال یاسین پر حملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کررکھا ہے، اور مختلف مقامات سے سی سی ٹی فوٹیج جمع کی گئی ہیں، اور ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملہ آوروں کی نقل و حرکت سامنے آگئی ہے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مبینہ حملہ آور نے سبز اور ایک نے کالی جیکٹ پہن رکھی تھی۔فوٹیج میں نظر آرہا ہے کہ مشتبہ حملہ آوروں نے اپنے منہ پر رومال لپیٹ رکھے تھے، اور حملے کے بعد کچھ دور جا کر مبینہ حملہ آوروں نے چہروں سے رومال ہٹادیئے، تاہم جائے حادثہ سے پچاس میٹردور لگا سیف سٹی اتھارٹی کا کیمرہ بھی خراب نکلا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ ملزمان کی تصاویر نادرا کو بھجوا دی گئی ہیں، مشتبہ افراد کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں اور وہ جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔واضح رہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین 31 دسمبر کو نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔ بلال یاسین لیگی کارکن کے گھر موٹرسائیکل پر پہنچے تھے کہ اسی دوران حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے اور انہوں نے فائرنگ کردی جس سے ان کی ٹانگ اور پیٹ میں گولیاں لگی تھیں۔
بلال یاسین پر فائرنگ کرنے والے حملہ آوروں کی تصاویر منظرعام پر آگئیں
