عمرکوٹ ( سن نیوز) ظلم جب انتہا کو پہنچتا ہے تو فرعون کے لیے موسیٰ آتا ہے گزشتہ 15 سالوں میں صحت تعلیم سے لیکر پورے صوبہ سندھ میں زرداری حکومت نے تباہی وبربادی کر دی ہے اب عوام کا رجحان پیپلز پارٹی زرداری گروپ کے خلاف ہو گیا ہے اور زرداری حکومت کی تبدیلی چاہتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مراد سعید نے عمرکوٹ میں پریس کلب کے سامنے سندھ کے ثقافتی کے منعقد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مراد سعید نے کہا پختونستان بلوچستان پنجاب سرحد پاکستان کے چار صوبوں میں گندم کا آٹا لوگوںکو سستے بھاؤ 55 روپے فی کلو ملتا ہے تو سندھ میں 75 روپے فی کلو ملتا ہے یے زرداری حکومت کی حکمت عملی ہے جس میں وفاق کو بدنام کرنے اور سندھ کے غریب لوگوں کو بھوکے مارنے کی سازش ہے تاکہ لوگ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی حکومت کے خلاف ہو جائیں اور وہ زرداری گروپ کے حمایتی بن جائیں سندھ میں محکمہ صحت جس کے لیے 600 کروڑ روپے فقط سندھ میں دوائوں اور علاج کے لیے دیے گئے ہیں تو وہ اتنی بڑی رقم کہاں گئی سندھ کی اسپتالوں میں مریضوں کو علاج کی سہولت نہیں دوائیاں نہیں ملتی اور لوگ سرکاری اسپتالوں میں علاج نہ ہونے کی وجہ سے بے موت مر رہے ہیں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے فی کس 10 لاکھ روپے کے صحت کارڈ فری علاج کے دینے کے لیے منظور کیے مگر سندھ حکومت نے اس صحت کارڈ اسکیم کو ٹھکرا دیا نہیں چاہیے اس طرح تعلیم کا بیڑا غرق کر دیا سندھ حکومت نے سندھ کے سکولوں میں برسوں سے ساتزعا مقرر نہیں ہیں سکولوں کی عمارتیں زبوں حالی میں ہیں لاکھوں کروڑوں بچے تعلیم سے محروم ہیں بے یارو مددگار بنے ہوئے ہیں اور سندھ کے 5 ہزار سکولوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے اور ان کی عمارتیں وڈیروں سرداروں کو تحفے میں دی جائیں گی مگر ہم ایسا کرنے نہیں دینگے اور یے سکول بند کرنے نہیں دینگے روڈوں کی حالت دیکھ کر یے محسوس ہو رہا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو سفری سہولتیں کتنی عذاب بن گئی ہیں مقامی لوگ اپنے علاقوں میں سفری سہولیات نہ ہونے روڈوں کی خراب حالت کی وجہ سے اپنے مریضوں کو اپنے شہروں کے مقامی سرکاری ہسپتالوں تک پہنچا نہیں سکتے ان کے سارے فنڈز زرداری گروپ کے پاس اکاؤنٹ میں چلے جاتے ہیں اور زرداری گروپ منی لانڈرنگ کے ذریعے وہ عوام کے پیسے بیرونی ملک بھیج کر بڑے بڑے محل حویلیاں بنائی ہیں جبکہ سندھ کے لوگوں کے پاس رہنے کے لیے کوئی گنجائش نہیں وہ رہائش نہ ہونے کی وجہ زیادہ تر خانہ بدوش ہیں انہوں نے کہا وفاقی حکومت نے خصوصی فنڈز کے ذریعے پتھورو قریب بچا پند سے لیکر عمرکوٹ تک ڈبل پختہ روڈ تعمیر کرنے کے لیے 1 ارب اور عمرکوٹ سے چھور موڑ تک ڈبل روڈ تعمیر کرنے کے لیے 2 ارب روپے مختص کیے جس کا افتتاح آج میرے ساتھ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنے ہاتھوں سے کیا اور ان روڈوں پر کام جاری کر دیا گیا ہے اور اس ڈبل روڈ کو چھور سے کھوکھراپار تک بھی منظور کر دیا گیا ہے اور ان پر بھی رقم مختص کی گئی ہے عمرکوٹ میں ایگریکلچر کے ناقص نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے عمرکوٹ زرعی کیمپس اور زرعی ریسرچ سینٹر کو اپگریڈ کرکے وسیع پیمانے پر ترجیح دی گئی ہے عمرکوٹ میں انشاء� اللہ زرعی یونیورسٹی بھی قائم کرنے کا کام جاری ہے 2 ارب روپے کی بڑی رقم اس عمرکوٹ زرعی کیمپس کو یونیورسٹی بنانے کے لیے دیے گئے ہیں اور ان کو 20 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں عمرکوٹ میں زرعی یونیورسٹی قائم ہونے کے بعد عمرکوٹ کی زراعت بڑے گی اور عمرکوٹ کے کسانوں میں خوشحالی آئے گی انہوں نے کہا کہ شہروں کی گلیوں کے روڈ سندھ گورنمنٹ نے تباھ کر دیے تین تین چار چار مرتبہ این آئی ٹی کرکے پیسے ہڑپ کر لئے شہروں کے روڈ کھنڈر بن گئے وہ شہری روڈ سندھ حکومت کے زمرے میں آتے ہیں اگر سندھ حکومت نہیں بنا سکتی تو وفاق کو دیدے وفاق بنا کے دکھائے گی عمرکوٹ شہر کے لیے میگا پروجیکٹ کے لیے ہم سفارش کرینگے اور اس کی منظوری عنقریب وزیر اعظم پاکستان عمران خان دینگے انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کے وزیر اعلیٰ مراد شاہ اور بلاول بھٹو پارٹی کے پرچی چیئرمین ہیں اصل وارث اور کوئی ہے وفاقی حکومت کی جانب سے غریبوں کے لیے احساس پروگرام کے لیے 1 ارب 60 کروڑ احساس کارڈوں کی صورت میں سندھ کے لوگوں کو رلیف کے طور پر غریب لوگوں کو دیے گئے ہیں مگر ان میں سندھ حکومت کے اہلکار بدعنوانیاں کرکے ان پیسوں کو اپنے کاتے بینظیر پروگرام میں منصوب کرنے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کرونا وائرس کا فائدا لیکر انہوں نے سندھ میں لاک ڈائون کرکے سندھ کو لاک ڈائون کے ذریعے لوٹا ہے سندھ کے افسران خصوصا پولیس ان کی چوکیدار بنی ہوئی ہے جیسے وہ کہتے ہیں ویسے کرتے ہیں قاتل سرداروں ڈاکوؤں کا راج ہے بدامنی ہے سندھ پولیس ان کی سرپرستی کر رہی ہے سندھ میں گٹکا سفینہ اور زہریلی منشیات کہلے عام چل رہی ہے زرداری حکومت پولیس کے ذریعے ان منشیات کو پناھ دے رہی ہے اگر اعلان تو وہ بڑے بڑے کرتے ہیں مگر ان پر کنٹرول نہیں کرتے کیوں ! ظلم کے پہاڑ گرائے گئے ہیں سندھ کے لوگوں پر اپنے سیاسی مخالفوں پر جھوٹے مقدمے درج کروا کر انہیں گرفتار کروا کر تشدد کیا جاتا ہے زرداری مافیا نے حکومت سندھ کی صورت میں پندرہ سالوں میں ملک کو تباھ و برباد کرکے رکھ دیا ہے جس وجہ سے ملک کی معیشت تباھ ہو گئی ہے زرداری کے پرچی چیئرمین بڑے بڑے اعلانات تو کرتا ہے مگر ان پر عمل نہیں ہوتا زرداری گروپ کسی طرح سندھ میں زرداری حاکمیت چاہتا ہے وہ اب نہیں آئے گی ختم ہوکر رہے گی اس تقریب سے پی ٹی آئی سندھ کے چیئرمین حلیم عادل شیخ اور وفاقی پارلیمانی سیکریٹری انسانی حقوق اور ایم این اے لال مالھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ظلم جبر کا خاتمہ ہونے میں باقی وقت نہیں لگے گا اور سندھ گورنمنٹ ڈاکوؤں اور بد عنوان لوگوں کی خود سرپرستی کر رہی ہے جس وجہ سے بدامنی اور ظلم کی بازار گرم ہے انہوں نے اپنے مخالفین پر جو ظلم تشدد کیے اور غریب لوگوں کو جھوٹے وعدے دیکر عوام کے فنڈز کو جس طرح لوٹا ہے زرداری مافیا نے 15 سالوں میں جو سندھ کی تباہی بربادی کی ہے اس کا سورج اب غروب ہونے والا ہے فقط ایک دھکے کی ضرورت ہے ان کے ساتھ گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی تھے اس تقریب سے پی ٹی آئی ایم این اے رکن قومی اسمبلی جئہ پرکاش اوکرانی اور ارباب غلام رحیم کے فرزند ارباب ابراھیم نے خطاب کیا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے آڈیو لنک پر اس ثقافتی جلسے کو خطاب کیا اور عمرکوٹ کے لوگوں کو اس ثقافتی عید ڈے پر مبارکباد دی۔
ظلم جب انتہا کو پہنچتا ہے تو فرعون کے لیے موسیٰ آتا ہے، مراد سعید
