تازہ ترین

عوام کو بغاوت پر اکسانے پر غداری کا مقدمہ، اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کرنیوالے شہباز گل کی گرفتاری ضروری تھی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی سیاست میں اس وقت انتشار اور نفرتوں کو خاص طور پر بڑھایا جارہا ہے۔عوام کو ملکی اداروں کیخلاف اکسایا جارہا ہے اور اس حد تک اشتعال پیدا کیا گیا ہے کہ عوام سیاسی ڈرامے بازیوں میں آکر ریاستی اداروں کیخلاف ہر حد پار کر جاتے ہیں۔ تحریک انصاف کے ایک سینئر رہنما جنہیں عمران خان کی قربت حاصل ہے شہباز گل کو اسی ضمن میں بنی گالہ چوک سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ شہباز گل کی گرفتاری پر ایک واویلا سوشل میڈیا پر مچا دیا گیا اور اس گرفتاری کو ایسے ظاہر کیا جارہا ہے جیسے جمہوریت خطرے میں ہو لیکن اس کے برعکس شہباز گل نے ہمیشہ سیاست میں نفرتوں کو ہوادی ہے۔ اخلاقیات سے عاری شہباز گل سیاسی مخالفین کو گالم گلوچ سے باز نہیں آتے۔ دو روز قبل ہی انہوں نے سینئر صحافی سلیم صافی کو کیا کچھ نہیں کہا اس کا جائزہ آپ ان کا ٹویٹر اکائونٹ دیکھ کر لگا سکتے ہیں۔ شہباز گل کی گرفتاری پر عمران خان نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا اور اس گرفتاری سے متعلق لائحہ عمل طے کیا جائیگا لیکن ایسا شخص جو کھلم کھلا اداروں کو چیلنج کرتا ہو۔ عوام میں اداروں اور سیاسی مخالفین کیخلاف اشتعال دلاتا ہو اس کی گرفتاری ناگزیر تھی کیونکہ اس طرح کے فسادات سے پاکستان کا نقصان ہوتا ہے۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے شہباز گل کے خلاف اداروں کے خلاف بیان بازی اور عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ شہبازگل کے خلاف مقدمے میں اداروں اور ان کےسربراہوں کے خلاف اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی شہباز گل کو حراست میں لیا گیاتھا تاہم ایک روز بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔