اسلا م آباد( سن نیوز)نئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان ہو یا کوئی اور کسی کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی لیکن کسی پر تحقیقات کے دوران کرپشن کے الزامات ثابت ہوگئے تو پھر نہیں بچے گا چاہے وہ عمران خان ہی کیوں نہ ہو۔عمران خان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں اس کے باوجود وزیر اعظم شہباز شریف نے انہیں فول پروف سکیورٹی فراہم کردی ہے، پاسپورٹ نواز شریف کا حق ہے جو جلد جاری کر دیا جائیگا،تین آپشنز والی بات کر کے عمران خان اپنا جھوٹا بیانیہ سچا کرناچاہتا ہے ،بطور وزیر داخلہ اس بات کی تحقیقات کروائوں گا مجھ پر 15 کلو ہیروئن کہاں سے لا کر ڈالی گئی ۔ایوان صدر میں منگل کو حلف برداری کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو بلا وجہ گرفتار کریں گے نہ ہی انتقامی کارروائی ہوگی ،قانونی طور پر تمام کارروائی کی جائے گی ،تحقیقات کے دوران اگر عمران خان پر بھی الزام ثابت ہوا تو انہیں بھی گرفتار کیا جائیگا ،عام آدمی ہویا عمران خان قانون سب کے لئے برابر ہے،میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ مجھ پر ڈالی گئی 15 کلو ہیروئن کہاں سے آئی اس لئے ان کی تحقیقات کروائوں گا ،اس وقت کے ڈی جی اے این ایف ریٹائرڈ ہو چکے ہیں ورنہ ان کے گھر جاتا اور یہ بات پوچھتا،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تین آپشنز عمران خان نے اسٹیبلشیمنٹ کو خود دیئے تھے جس کو اپوزیشن نے نہیں مانا تھا اور اس کے بعد بات ختم ہوگئی تھی ۔اب عمران خان اپنا بیانیہ بیچنے کے لئے تین آپشنز کی ذمہ داری اسٹیبلشمنٹ پر ڈال رہا ہے حالانکہ حقیقت سب کو معلوم ہے اب اس کا جھوٹا بیانیہ نہیں بک سکتا،ان کا کہنا تھا کہ رنگ روڈ راولپنڈی منصوبے میں ہائوسنگ سوسائٹی سے 30 سے50 کروڑ کی امداد لینے کی اطلاعات ہیں اس کی تحقیقات ہوں گی یہ پیسہ کس نے وصول کیا کیونکہ بعض بڑے نام سامنے آرہے ہیں ۔فرح خان سے متعلق بھی بہت سی چیزوں کی انکوائری ہوگی ان پر بھی بہت الزامات ہیں ،رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سوشل میڈیا ریگولیٹر کریں گے مگر کسی کی آزادی سلب نہیں ہوگی۔قومی اداروں کے خلاف مہم ناقابل قبول ہے ایسے عناصر کو کٹہرے میں لائیں گے ۔کسی کی نجی زندگی میں کسی کو مداخلت کا حق نہیں لیکن سوشل میڈیا کو مادر پدر آزاد نہیں چھوڑا جا سکتا ،ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سمیت کسی ادارے کو ذاتی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کریں گے ،عمران خان حکومت میں ہوتے ہی خود یہ کام کرتا رہا، ادارے ہمارے خلاف استعمال ہوتے رہے ،اس کو پکڑ لو ،کال کوٹھڑی میں ڈال دویہاں تک کہ عمران خان کی ہدایت پر سزائے موت تک کے کیسز بنائے گئے اور ان کے وزراء اللہ کی قسمیں اٹھا کر جھوٹ کو سچ بنانے کی کوشش کرتے رہے،عمران خان کو اسی تکبر اور جھوٹ کی سزا ملی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس ملک کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ رہا ہے اس کی شہریت ختم کرنے کی کوشش کی گئی ،پاسپورٹ نواز شریف کا حق ہے جو جلد جاری کر دیا جائیگا جبکہ وزارت داخلہ کے تمام اداروں میں مختصر اور طویل مدت کی پالیسیاں بنائیں گے اصلاحات لائی جائیں گی ،دہشت گردی کے خلاف آپریشن جاری رہے گا ،فورسز نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
بطور وزیر داخلہ اس بات کی تحقیقات کروائوں گا مجھ پر 15 کلو ہیروئن کہاں سے لا کر ڈالی گئی،رانا ثنا اللہ کا اعلان
