تازہ ترین

کابینہ کتنی بڑی ہونی چاہیے؟

اسلام آباد( سن نیوز)شہباز شریف کے پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے ٹھیک آٹھ دن بعد حکومت کی نئی کابینہ نے گزشتہ روز حلف اٹھا لیا۔گزشتہ روز نئی وفاقی کابینہ کے اراکین نے ایوان صدر میں منعقدہ ایک سادہ اور پروقار تقریب میں حلف اٹھایا، وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ 31وزرا، 3وزرائے مملکت اورتین مشیروں پر مشتمل ہے۔لنگر خانوں کی تعداد پر احسن اقبال اور ثانیہ نشتر میں لفظی جنگآنے والے دنوں میں حکومت کی جانب سے اپنی ٹیم میں مزید نام اور محکمے شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ کابینہ میں مسلم لیگ (ن)کے 16، پیپلزپارٹی کے 11، جے یوآئی (ف) کے 4، ایم کیوایم پاکستان کے 2، بلوچستان عوامی پارٹی ، جمہوری وطن پارٹی، جہانگیر ترین گروپ اور مسلم لیگ (ق)کا ایک ایک وزیر شامل ہے ۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نےایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں نئے وفاقی وزراءاور وزراء مملکت سے حلف لیا۔کابینہ کیا ہے اور یہ کرتی کیا ہے؟کابینہ میں اعلیٰ عہدے دار، مرد اور خواتین شامل ہوتی ہیں، جنہیں پاکستان کے معاملے میں حکومت کے سربراہ، وزیر اعظم کو پالیسی سازی اور حکمرانی کے معاملات میں مشورہ دینے کا کام سونپا جاتا ہے۔آئین کے آرٹیکل 90 کے مطابق وفاق کا انتظامی اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہوتا ہے جس میں وزیر اعظم اور وفاقی وزراء شامل ہوتے ہیں۔آرٹیکل 91 مزید واضح کرتا ہے کہ کابینہ، وزرائے مملکت کے ساتھ مل کر، سینیٹ اور قومی اسمبلی کو اجتماعی طور پر ملک کے مفاد کے لیے کام کرنا ہوتا ہے۔سادہ الفاظ میں کابینہ وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت پر مبنی ہوتی ہے۔کابینہ میں کتنے افراد شامل ہونے چاہییں؟وزیر اعظم اپنی کابینہ میں بیٹھنے کے لیے مردوں اور عورتوں کی تعداد کی ایک حد مقرر کر سکتے ہیں۔آئین میں 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد، آرٹیکل 92 (1) کے مطابق اب یہ آئینی طور پر لازمی ہے کہ کابینہ کی کل تعداد مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کی کل رکنیت کے 11 فیصد سے زیادہ نہ ہو۔آئین کے مطابق وفاقی کابینہ، بشمول وزراء اور وزرائے مملکت ، 49 ارکان سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔مشیروں کی تعداد پر بھی ایک پابندی ہے ، آئین کا آرٹیکل 93 واضح طور پر کہتا ہے کہ وزیراعظم پانچ سے زیادہ معاونین کا تقرر نہیں کر سکتا لیکن اسپیشل اسسٹنٹس (معاونین خصوصی) کی تعداد کی کوئی آئینی حد نہیں ہے۔کیا سبکدوش ہونے والی کابینہ بہت بڑی تھی؟عمران خان کی دیڑھ گھنٹے کی تقریر پر شہباز شریف کے فقط دو الفاظجب سابق وزیراعظم عمران خان نے 10 اپریل کو عہدہ چھوڑا تو ان کی کابینہ 29 وزرا پر مشتمل تھی، جن میں سے 25 وفاقی وزیر اور چار وزیر مملکت تھے، اس کے علاوہ عمران خان خان کے چار مشیر اور 19 معاونین خصوصی تھے۔