کراچی – پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل 10روزہ تیزی اور ہنڈریڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد منگل کو بیشتر دورانیئے میں تیزی کے بعد مندی رہی، جس کے سبب 60.27 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 21ارب 80کروڑ 91لاکھ 71ہزار 999روپے ڈوب گئے۔
سعودی عرب اور چین کی پاکستان کے ریفائنری سیکٹر میں سرمایہ کاری کی اطلاعات، آئی ایم ایف کی پاکستانی معیشت کی کارکردگی پر اطمینان کے اظہار اور مثبت تیکنیکی مذاکرات سے قرضے کی اگلی قسط کا اجراء یقینی ہونے جیسے عوامل کے باعث کاروبار کے بیشتر دورانیئے میں تیزی رہی جس سے ایک موقع پر 453پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 54000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور ہوگئی تھی لیکن اختتامی لمحات میں کریکشن، پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 124.64 پوائنٹس کی کمی سے 53735.73 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 7.68پوائنٹس کی کمی سے 17990.09پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایم آئی 30 انڈیکس 78.52پوائنٹس کی کمی سے 91349.77پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 31.85 پوائنٹس کی کمی سے 26267.27 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 7.40فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 50کروڑ 60لاکھ 75ہزار 439 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 365 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 125 کے بھاؤ میں اضافہ 220 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ 67.96 روپے بڑھ کر 1601.78روپے اور سفائر فائبر کے بھاؤ 63.72 روپے بڑھ کر 1230.61روپے ہوگئے جبکہ رفحان کے بھاؤ 100روپے گھٹ کر 7950روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 45روپے گھٹ کر 895روپے ہوگئے۔