اسلام آباد( سن نیوز)امریکی نائب وزیر دفاع کولن کہل کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد پاکستان سے مذاکرات چل رہے ہیں۔واشنگٹن میں امریکی سینیٹ آرمز سروسز کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نائب وزیر دفاع کولن کہل کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی نہیں چاہتا کہ افغانستان میں شدت پسندی پنپے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کو فضائی راستہ فراہم کرتا آ رہا ہے جبکہ فضائی راہ داری کیلئے پاکستان سے مذاکرات جاری ہیں۔کولن کہل نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی پر تعاون اچھا چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم ستمبر کے بعد سے 240 امریکی شہریوں کو افغانستان سے نکالا گیا جبکہ 196 امریکی شہریوں کو نکالنے کی تیاریاں کی جا چکی ہیں۔کولن کہل نے کہا کہ 2 برسوں میں داعش حملے کی صلاحیت حاصل کر سکتا ہے اس لیے حملے کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حالات ٹھیک نہیں، خواتین اوربچوں کواسکول نہیں جانے دیا جا رہا اور انسانی حقوق کی پامالی بھی کی جا رہی ہے۔ امریکی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ افغان حکومت نہیں لیکن افغان عوام کی انسانی ہمدری کی بنیاد پر امداد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں این جی اوز براہ راست امداد پہنچا سکتی ہیں۔
افغانستان سے انخلا کے بعد پاکستان سے مذاکرات چل رہے ہیں ، امریکی نائب وزیر دفاع
