اسلام آباد( سن نیوز)وزیرِ اعظم عمران خان کی چوہدری بردران چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی سے گزشتہ روز لاہور میں ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی جس کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان کی بات پر چوہدری برادران اور وہاں موجود وزراء نے قہقہے لگائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے چوہدری شجاعت سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کی صحت میں دن بدن بہتری آ رہی ہے، آپ منجھے ہوئے اور زیرک سیاست دان ہیں، کئی لوگ صحت پوچھنے کے بہانے آپ کے پاس آ رہے ہیںچوہدری شجاعت نے وزیرِ اعظم عمران خان سے دریافت کیا کہ کون سے لوگ آ رہے ہیں؟ آپ کن کی بات کر رہے ہیں؟وزیراعظم ہاؤس نے چوہدری برادران کو عمران خان کی آمد کی اطلاع دیدیوزیرِ اعظم عمران خان نے جواب دیا کہ آپ سمجھ رہے ہیں کہ میں کن کی بات کر رہا ہوں، میں شہباز شریف کی بات کر رہا ہوں جن کو آپ کی یاد 14 سال بعد آئی۔وزیرِ اعظم عمران خان کی بات پر چوہدری برادران اور وفاقی وزراء نے قہقہہ لگایا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ آپ مجھ سے اور میں آپ سے جدا نہیں ہوں، چھوٹی موٹی چیزیں چلتی رہتی ہیں، میں اور ساتھی بالکل نہیں گھبرا رہے۔چوہدری برادران سے ملاقات، وزیرِ اعظم عمران خان لاہور پہنچ گئےوزیرِ اعظم عمران خان کی اس بات پر بھی حاضرین نے قہقہہ لگایا۔ق لیگ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات کے دوران تحریکِ عدم اعتماد پر وزیرِ اعظم عمران خان کا چوہدری بردران سے کوئی ڈسکشن نہیں ہوا۔ق لیگ کے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کا ذکر نہ تو وزیرِ اعظم عمران خان نے کیا اور نہ ہی چوہدری بردران نے کیا۔
وزیرِ اعظم کی کس بات پر چوہدری برادران نے قہقہے لگائے
