تازہ ترین

تحریک انصاف کا ڈرامہ فلاپ ، شہباز گل کو سنگین مقدمات میں کیا سزا ہو سکتی ہے؟

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنمااور عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو گزشتہ روز بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا گیا جس کے بعد پی ٹی آئی نے حسب عادت سوشل میڈیا پر ایک ڈرامہ رچانے کی کوشش کی جو کہ جلد ہی فلاپ ہو گیا۔ پی ٹی آئی رہنمائوں نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل کو گرفتار نہیں بلکہ اغوا کیا گیا ہے اور انہیں لے جانے سے پہلے ان کی گاڑی کے شیشے توڑے گئےانہیں اور ان کے ساتھ موجود ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ ڈرائیور کےپھٹے کپڑوں میں ایک ٹریلر بھی جاری کیا گیا اور عوام کی ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش کی لیکن جلد ہی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح ہو گیا کہ شہباز گل کو انتہائی عزت و احترام کیساتھ گرفتار کیاگیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ شہباز گل خود چلتے ہوئے گاڑی میں بیٹھے ۔ شہباز گل نے اے آر وائی پر لائیو آکر پاک فوج کے ادارے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور رینک اینڈ فائل کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی ۔ شہباز گل کے بیان کو نشر کرنا بھی اتنا ہی خطرناک تھا جس پر اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال،نائب صدر عماد یوسف اوربیوروچیف خاور گھمن کیخلاف بھی مقدمہ درج ہوا۔ مقدمے کے بعد عماد یوسف کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔شہباز گل پر غداری اور بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج ہوا۔شہباز گل کے خلاف مقدمہ تھانہ کوہسار میںدرج ہوا جس میںدفعہ 505، دفعہ 120، دفعہ 120 بی، دفعہ 153، دفعہ 153 اے، دفعہ 124 اے، دفعہ131 اور دفعہ 121 عائد کی گئی ہیں۔ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 505 کے تحت جو کوئی بھی ایسا بیان، افواہ یا رپورٹ لکھے، شائع کرے یا پھیلائے جس کا مقصد اشتعال دلانا ہو یا جو ممکنہ طور پر اشتعال دلانے کی وجہ بنے۔ اس دفعہ کے تحت پاکستانی آرمی، نیوی یا ایئر فورس کے کسی بھی افسر، سپاہی، سیلر یا ایئر مین کو بغاوت، ارتکابِ جرم یا کسی بھی طرح سے اپنی ذمہ داریاں انجام دینے سے روکنے کی کوشش کرے۔ دفعہ 120 ریاست کے خلاف مجرمانہ سازش کرنے ۔ دفعہ 153 دشمنی یا منافرت کے جذبات ابھارنے یا انہیں بھڑکانے۔۔ دفعہ 124 ریاست کے خلاف غداری یا بغاوت کرنے۔۔ دفعہ 131 پاک فوج کے کسی بھی افسر یا اہلکار کو بغاوت پر اُکسانے اور دفعہ 121 پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش کرنے کے الزام پر لگایا گیا ہے۔شہباز گل پر عائد ان سنگین دفعات کی سزا بھی سخت ہو گی ۔دوسری جانب سانحہ لسبیلہ پر پی ٹی آئی سے منسلک اکائونٹس نے طوفان بدتمیزی برپا کیا ،شہدا کیلئے توہین آمیز الفاظ استعمال کیا گیا، شہدا کی فیملی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی جس پرتحقیقات کیلئے بھی حکومت نے کمیٹی قائم کر دی ہے ۔


جس میں آئی ایس آئی ، ایف آئی اے اور آئی بی کے افسران بھی شامل ہیں جو کہ ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کریں گے۔پاکستان کیخلاف دشمن کی سازش ہے کہ فوج کیخلاف عوام کو اکسایا جائے اور فوج پر اعتماد کو ٹھیس پہنچائی جائے ۔ ایسی سازشیں ملک کیلئے خطرناک ثابت ہوں گی اور پاکستان کمزور ہو گا۔اس لئے ضروری ہے کہ ملکی سلامتی کیخلاف ہرزہ سرائی کرنےوالے عناصر کو کڑی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کرنے کی ہمت نہ کرے۔