اسلام آباد (سن نیوز): وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہےکہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات امن کے لیے اور آئین کے تحت ہوں گے۔وزیراعظم ہاؤس میں پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ طے پایا ہےکہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات آئین پاکستان کے ماتحت ہوں گے اور یہ مذاکرات پارلیمنٹ کی گائیڈ لائنزکے مطابق ہوں گے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی کارروائی پر ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے جلد پارلیمنٹ کا اِن کیمرا اجلاس بلایا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یوٹرن ماہر عمران خان سے پوچھا جائےکہ امریکی سازش کا بیانیہ کہاں گیا، عمران خان آئے دن شوشے چھوڑ رہے ہیں، نیب اصلاحات کے بعد اب 90 دن کا ریمانڈ نہیں ہوگا، 90 دن کا ریمانڈ نہ ہونےکا فائدہ اب تحریک انصاف کے لوگوں کو ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بتائیں، شہبازشریف کے خلاف کون سے 70 کیسزہیں؟عمران خان ریٹائرڈ ججوں کو احتساب عدالتوں میں لگا کر اپنے انتقامی ایجنڈے کی تکمیل چاہتے تھے، عمران خان پرعدم اعتماد تو ان کے اپنے اتحادیوں نے کیا تھا، جن ووٹوں کے ذریعے عمران خان وزیراعظم بنے ان ہی ووٹوں کے ذریعے شہبازشریف وزیراعظم بنے۔
کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات آئین کے تحت ہونگے، وفاقی وزیر داخلہ
