اسلام آباد( سن نیوز)وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آئندہ کی حکمتِ عملی طے کر لی گئی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں پرویز خٹک، اسد عمر، فواد چوہدری، شیخ رشید، حماد اظہر، فرخ حبیب، شوکت ترین اور بابر اعوان شریک ہوئے۔اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔عمران کلین بولڈ، اقدامات غیرآئینی قرار، کل ووٹنگ، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آئین سے متصادم، کابینہ 3 اپریل کی حیثیت سے بحال، سپریم کورٹ کا تاریخی متفقہ فیصلہاجلاس میں آئندہ کی حکمتِ عملی سے متعلق مختلف تجاویز پر غور کیا گیا جبکہ وزیرِ اعظم عمران خان کی عوامی مہم سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق مختلف امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دیا؟واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کر دیا، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہو گئے۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے پانچ صفر سے متفقہ فیصلہ سنا دیا۔سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ آئین کے خلاف قرار دے کر کالعدم کر دی، وزیرِ اعظم عمران خان کی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھی مسترد کر دی۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وزیرِ اعظم آئین کے پابند تھے، وہ صدر کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں کر سکتے تھے، قومی اسمبلی بحال ہے، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہیں، اسپیکر کا فرض ہے کہ اجلاس بلائے۔عدالتِ عظمیٰ نے اسپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس فوری بلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 9 اپریل کو صبح 10 بجے سے پہلے پہلے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران کسی رکنِ قومی اسمبلی کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے، تحریکِ عدم اعتماد کا عمل مکمل ہونے تک اجلاس مؤخر نہیں کیا جا سکتا۔
حکومتی سیاسی کمیٹی کا اجلاس، آئندہ کی حکمتِ عملی بنا لی گئی
