تازہ ترین

جسمانی صحت بتانے والا ایک ٹانگ پر توازن کا آسان ٹیسٹ

لندن (سن نیوز): اگرچہ جسمانی اور طبی صحت کے لیے ایک ٹانگ پر کھڑے رہ کر توازن قائم رکھنے والا ٹیسٹ کئی عشروں سے استعمال ہورہا ہے لیکن تھوڑی سی تبدیلی کے بعد اب اسے 50 سال سے زائد افراد میں خرابی صحت یا تندرستی کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق عمررسیدہ افراد میں یہ گرکر چوٹ لگنے اور اموات کی بڑی وجہ بھی بنتی ہے جبکہ مجموعی جسمانی زوال کو بھی ثابت کرتا ہے۔ اس ضمن میں کھیلوں کی طب کے بین الاقوامی ماہرین نے روایتی ٹیسٹ میں کچھ ترمیم کرکے اس پرتحقیق کی ہے۔برطانیہ کے برسٹل میڈیکل اسکول کے ماہرین نے 50 سے 70 سال کے افراد کو بھرتی کیا اور انہیں کہا گیا کہ وہ دائیں یا بائیں ٹانگ اٹھائیں اور دوسرا پیر اس کی پنڈلی کے پیچھے لگائیں جبکہ بازو معمول کے تحت سیدھے رکھنے ہوں گے۔ اس کیفیت میں انہیں دس سیکنڈ تک ایک ٹانگ پر متوازن رہنا تھا۔ نیچے دی گئی تصویر کے مطابق اکثریت نے اس کیفیت میں خود کو کم سے کم دس منٹ تک متوازن رکھا جبکہ کچھ افراد ڈگمگائے اورتوازن بگڑگیا۔تجربے سے وابستہ سیٹورکیونوٹسرنے کہا کہ پہلی مرتبہ اسے ٹانگ پر متوازن رہنے کا ٹیسٹ طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔جو افراد کھڑے نہ رہ سکے انہیں تین مرتبہ توازن رکھنے کا موقع دیا گیا۔ یہ ایک سادہ ٹیسٹ ہے اور اس کے نتائج بہت واضح آتے ہیں۔ ماہرین نے 2009 سے 2020 تک 1700 سے زائد افراد کا جائزہ لیا تو ان میں سے 350 افراد ایک ٹانگ پر کھڑے نہ ہوسکے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اگلے پانچ برس میں دوگنی رفتار سے بڑھاپے کی جانب جائیں گے۔ماہرین کے مطابق توازن نہ رکھنے والے افراد میں بہت سی وجوہ سے اموات ہوئیں جن میں امراضِ قلب، سرطان، ذیابطیس اور کچھ تو کووڈ کے ہاتھوں بھی موت کے شکار ہوگئے۔ تاہم یہ بھی معلوم ہوا کہ توازن نہ رکھنے والے افراد پہلے ہی کئی امراض سے گزررہے تھے۔شماریاتی لحاظ سے دس سیکنڈ تک اس طرح توازن نہ رکھنے والے کا اگلے دس برس میں موت سے ہمکنار ہونے کا خطرہ 84 فیصد زیادہ دیکھا گیا یعنی یہ ٹیسٹ قبل ازوقت موت کی پیشگوئی بھی کرسکتا ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ ایک بار ٹیسٹ سے ہی یہ بات سامنے آئے کیونکہ صحت و تندرستی میں اتار چڑھاؤ آسکتے ہیں۔لیکن سب سے بڑھ کر یہ کہ ٹیسٹ لوگوں میں توازن کھونے کے نشاندہی کرتا ہے اور دس سیکنڈ کے اس ٹیسٹ میں متاثر ہونے والے افراد کی اکثریت گرنے اور چوٹ لگنے سے مجروح ہوئی یا موت کی آغوش میں گئی ہے۔