اسلام آباد(سن نیوز)تاریخ میں پہلی بار ایک نئی دوا پر کیے گئے ٹرائل کے دوران کینسر کے تمام مریض صحتیاب ہو گئے۔اس نئی دوا کے ٹرائل کے نتائج غیر ملکی جریدے’نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین‘ میں شائع ہوئے ہیں جسے طبی ماہرین کی جانب سے ناقابل یقین قرار دیا جا رہا ہے۔یہ ٹرائل امریکا میں کیا گیا ہے جس میں ’ڈوسٹارلیماب‘ (Dostarlimab) نامی تجرباتی دوا کو بڑی آنت کے کینسر سے متاثر 18 مریضوں کو استعمال کرایا گیا۔’ڈوسٹارلیماب‘ نامی دوا کے استعمال سے مریضوں کی آنتوں میں موجود کینسر کی رسولیاں ختم ہوگئی جبکہ ان مریضوں میں دوا کے استعمال کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی مضر صحت اثر بھی نہیں دیکھا گیا۔نئی دوا کے ٹرائل میں شامل ایک ریسرچر کا کہنا ہے کہ ’اُن کے خیال میں کینسر مرض جیسی موذی بیماری کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ دوا کے ٹرائل کے دوران ہی تمام مریض کینسر کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئے ہوں۔‘دوسری جانب دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ مریض صحتیاب ہوگئے ہیں یا یہ دوا بڑی آنت کے مختلف اقسام کے کینسر کے خلاف بھی کارآمد ثابت ہوگی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئی دوا کے نتائج بہت زیادہ مثبت اور حوصلہ افزا ہیں مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔اس تحقیق کے آغاز میں ماہرین کا خیال تھا کہ ’ڈوسٹارلیماب‘ دوا سے کینسر کے نتیجے میں بننے والی رسولیوں کا حجم گھٹ جائے گا، ٹرائل میں شامل مریضوں کو 6 ماہ تک ہر 3 ہفتے میں 500 ملی گرام دوا استعمال کرائی گئی۔محققین کی جانب سے یہ بھی خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ اس نئے طریقہ علاج کے بعد بھی مریضوں کو کیموتھراپی، ریڈی ایشن تھراپی یا سرجری کی ضرورت ہوسکتی ہے، مگر حیران کن طور پر ٹرائل کے دوران دوا کے استعمال سے تمام مریضوں کا کینسر ختم ہو گیا۔ٹرائل کے 6 ماہ گزرنے کے بعد مریضوں کے کروائے جانے والے تمام تر ٹیسٹوں میں رسولیوں کا نام و نشان نہیں ملا جبکہ اس ٹرائل کے ایک سال بعد بھی مریضوں کو مزید علاج کی ضرورت نہیں پڑی اور نہ کینسر کی شکایت دوبارہ دیکھنے میں سامنے آئی۔
نئی دوا کے ٹرائل میں کینسر کے خاتمے کا انکشاف
